گومل یونیورسٹی میں تمام شعبہ جات کے ڈینز کی درخواست پر چیئرمین کونسل میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کی صدارت رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ نے کی جبکہ ان کے ہمراہ تمام شعبہ جات کے ڈینز ، سربراہان، انتظامی افسران نے شرکت کی جس میں تمام ممبران نے متفقہ طور پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ پر گزشتہ روزہونیوالے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے علامتی قرار داد پیش کیا جس میں ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے معاشرے میں علم و شعور کے فروغ کیلئے کام کر تے ہیں اور ملک و قوم کے معماروں کو ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کیلئے باعزت اورپڑھا لکھا شہری بناتے ہیں مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ جن کے سر پر تین یونیورسٹیوں(گومل یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی اور لکی یونیورسٹی) کی ذمہ داری ہے ان پر حملے ہونا انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ جب ان اداروں کے سربراہان ہی محفوظ نہ ہوں تو پھر کون محفوظ ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں یہ کہوں کہ یہ حملہ صرف گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پرنہیں بلکہ پاکستان کے تمام اساتذہ ، تعلیمی نظام اور وہاں پر کام کرنے والے ہر ملازم پر ہے جس کی گومل یونیورسٹی کے تمام اساتذہ، افسران ، ملازمین اور طلباء سختی سے مذمت کرتے ہیں اور پولیس سمیت سیکیورٹی فورسز سے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔میٹنگ میںمختلف شعبہ جات کے ڈینز، سربراہان ،انتظامی افسران نے اپنے مشترکہ خطابات میںوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ پر ہونیوالے حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں اور ان کے سربراہان کی حفاظت کیلئے ریاست، پولیس اور سیکیورٹی ادارے اپنا مثبت کردار ادا کریںاور ڈپٹی کمشنرز یونیورسٹیوں کے سیکیورٹی سیکشنز کو اسلحہ پرمٹ دینے کی منظوری دیں تاکہ تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔ رجسٹرار گومل یونیورسٹی ظاہر شاہ نے گومل یونیورسٹی کی سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے کے موقع پراحکامات جاری کئے اور اس ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کو ایک کمیٹی بنا کر مزید بہتری کرنے اور تمام سربراہان کو ان کے ساتھ بھرپور تعاون کے بھی احکامات دیئے۔ آخر میں وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ سمیت گومل یونیورسٹی اور مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی کیلئے دعا بھی کی گئی ۔